گھر بناتے ہوئے سیلاب کا سوچا ہی نہ تھا
اب سرِ بام ہے بنیاد کا ماتم کیا کیا
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے